کتے نے گستاخِ رسولﷺ کا کام تمام کر دیا

کتے نے گستاخِ رسولﷺ کا کام تمام کر دیا۔

ذكرَ عَنْ عَمَالِ الذِيْنِ أَبْرَاهِيمَ بْنِ مُحَمَّدِ بِ العِنِي أَنْ بَعْضَ أُمَرَاءِ الْمُغْلِ تَنَكَّرَ فَحَضَرَ عِندَهُ جَمَاعَةٌ مِّنْ كِبَارِ النَّصَارَى وَالْمُغْلِ فَجَعَلَ وَاحِدٌ مِنْهُمْ يَنتَقِصُ النَّبِيِّ عَلي وَهُنَاكَ كَلْبٌ . فَلَمَّا أَكْثَرَ مِنْ ذلِكَ وَثَبَ عَلَيْهِ الْكَلْبُ فَخَمَشَهُ فَخَلَّصُوْهُ مِنْهُ وَقَالَ بَعْضُ مَّنْ حَضَرَ هَذَا بِكَلامِكَ فِي مُحَمَّدٍ فَقَالَ كَلَّا بَلْ هَذَا الْكَلْبُ عَزِيزُ النَّفْسِ رَآنِي أُشِيرُ بِيَدِي فَظَنَّ أَتِي أُرِيدُ أَنْ أَضُرِبَهُ ثُمَّ عَادَ إِلَى مَا كَانَ فِيْهِ فَأَطَالَ فَوَثَبَ الْكَلْبُ مَّرَّةً أُخْرَى فَقَبَضَ عَلَى زَرُ دَمَتِهِ فَقَلَعَهَا فَمَاتَ مِنْ حِينِه : فَأَسْلَمَ بِسَبَبِ ذَلِكَ نَحْو أَرْبَعِينَ أَلْفًا مِّنَ الْمُغْلِ۔

(الدر الكامية في اعیان المائة السلامتی، ص1)۔

ترجمہ: حضرت جمال الدین ابراہیم بن محمدالعلیمی رحمتہ اللّٰہ علیہ فرماتے ہیں کہ بعض تاتاری سپہ سالاروں نے عیسائیت قبول کرنے کا اعلان کیا جس کے لیے ایک محفل منعقد کی گئی اور بڑے بڑے نصرانی (عیسائی) اور تاتاری بلائے گئے اس دوران ان میں سے ایک پادری نے نبی کریم صلّی اللّٰہ علیہ وسلم کے خلاف بات کر دی۔ ایک شکاری کتا بھی وہاں قریب ہی بندھا ہوا تھا جُونہی بد بخت پادری نے رسول اللّٰہ صلّی اللّٰہ علیہ سلم کے خلاف بات کو لمبا کرنے کی کوشش کی تو قریب ہی بندھے ہوئے شکاری کتے نے رسّی توڑ کر اُس گستاخ پادری کے منہ پر پنجہ مارا۔ لوگوں نے کتے کو پادری سے چھڑوا کر دوبارہ باندھ دیا۔ حاضرین میں سے کسی نے (اس گستاخ پادری کو) کو کہا کہ کہیں اس کتے نے تمہیں حضور صلی اللّٰہ علیہ وسلم کے خلاف بات کرنے کی وجہ سے تو نہیں مارا؟

پادری نے جواباً کہا، نہیں! ایسی کوئی بات نہیں بلکہ یہ کتا بڑا غیُّور ہے میں نے دورانِ تقریر ہاتھ سے اِس کی طرف اشارہ کیا تو وہ سمجھا کہ میں نے اِسے مارنے کا اشارہ کیا ہے۔ لہذا اس نے طیش میں آکر یہ کام کیا اس بد بخت پادری نے اس واقعہ کو اتفاقی قرار دے کر دوبارہ سٙروٙرِ کائنات صلی اللّٰہ علیہ وسلم کے خلاف زہر اگلنا شروع کر دیا۔ شکاری کتے نے دوبارہ رسّی توڑ کر اتنا زور دار حملہ کیا کہ اس گستاخ پادری کا سٙر تن سے جدا کر دیا۔

امام جمال رحمتہ اللّٰہ علیہ فرماتے ہیں کہ رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم کی عزت و ناموس کے تحفظ کی خاطر ایک کتے کی غیرت کو دیکھتے ہوئے عیسائیت قبول کرنے کی خاطر اکٹھے ہوئے مجمع میں سے چالیس ہزار تاتاری امام الانبیا صلّی اللّٰہ علیہ وسلم کا کلمہ پڑھ کر غلامیِ رسولﷺ میں داخل ہو گئے ۔

چشمِ اٙقوام یہ نظارہ اٙبٙد تک دیکھے،،،،

رِفعت شان وٙ رٙفٙعنٙا لٙكٙ ذِكرٙك دیکھے۔۔۔۔

(اِبنُ الاٙشرٙف💓)

Similar Posts

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *