آج پھر درد کی شدّت ہے خدا خیر کرے
آج پھر درد کی شدّت ہے خدا خیر کرے،،،،
جٙوش پر پھر میری وٙحشت ہے خدا خیر کرے۔۔۔۔
پھر تیری یاد نے چھیڑا میرے اٙرمانوں کو،،،،
پھر تیرے ملنے کی حٙسرت ہے خدا خیر کرے۔۔۔۔
میری فریاد بھی سننے کی نہیں تاب جسے،،،،
ایسے بے دٙرد سے اُلفت ہے خدا خیر کرے۔۔۔۔
خط میرا دیکھتے ہی کر دیا ٹکڑے ٹکڑے،،،،
یہ بِگڑنے کی علامت ہے خدا خیر کرے۔۔۔۔
اخری وقت میں آئے تو لگے یُوں کہنے،،،،
میرے اعظم کی یہ حالت ہے خدا خیر کرے۔۔۔۔
(اعظم چشتی)
(اِبنُ الاٙشرٙف)